ان دیکھی زمیں پر ۔۔۔ انجلا ء ہمیش
ان دیکھی زمین پر انجلا ء ہمیش سنو غور سے سنو ایک سوگوار سی دستک
ان دیکھی زمین پر انجلا ء ہمیش سنو غور سے سنو ایک سوگوار سی دستک
نظم سدرہ سحر عمران گندم کی رسم بھوک بدن پھاڑ کر دیواریں چھان رہی ہے
نظم ولید سورانی کیفے میں بیٹھے ایک کپ سے محبت کے گھونٹ لیتے ہوئے دو
غزل عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے فرق لوگوں میں اس قدر کیوں
یاد ثمینہ سید تمہیں بھی یاد تو ہو گا کہ کیسے تم چلے آئے مجھے
مجھے پڑھ نہیں سکتے ۔۔ ابن کلہوڑو آپ مجھے پڑھ نہیں سکتے کیوں کے میری
عورت اور محبت ماورا سید کالے اک بکس میں تنہا ہوں مرے ساحر تم میز
نظم منتظر گولو میرے ایک ہاتھ میں پائبلو نرودا کی نظمیں ہیں جو تقریبَا بارش
جو تم نے دیکھا بینا گوئندی رات کا آخری پہر رات کا آخری پہر بھی
Teleportation توحید زیب میں خوابوں کو انسانی شکلیں دیتا ہوں میں ان کی عمریں لکھتا