غزل ۔۔۔ عرفان ستار
غزل عرفان ستار بتاتا ہے مجھے آئینہ کیسی بے رُخی سے کہ میں محروم ہوتا
غزل عرفان ستار بتاتا ہے مجھے آئینہ کیسی بے رُخی سے کہ میں محروم ہوتا
فاذ کرونی اذ کرکم منتظر گولو تمہیں شکایتیں کس طرح بہیجی جائیں۔۔!! اتنی بڑی کائنات
بڑے پردے کے چھوٹے اداکار ارمان علی بڑے پردے کے چھوٹے اداکار سوگواری صحن میں
مسترد شدہ عورت ملیحہ سید میں ایک مسترد شدہ عورت ہوں یہ جملہ کہانی کا
ہمیں محبت پر نظم لکھنے کے لیے دوبارہ جنم لینا ہوگا شاھین کاظمی نفرت کی
ساتواں جنم سارا احمد مَیں چلتے چلتے جب تھک جاتی ہوں تو اپنی ایک چھوٹی
گھٹیا اور حقیر موت مسعود قمر میرا اندر خالی چیزوں سے بھرا پڑا ہے زندہ
اینٹی کلاک وائز کشور ناہید میری آنکھیں، تمہارے تلوے بھی بن جایئں تو بھی تمہیں
غزل زہرا نگاہ یہ سچ ہے یہاں شور زیادہ نہیں ہوتا گھر بار کے بازار
غزل اتباف ابرک ہم شجر سے نہیں سائے سے وفا کرتے ہیں یہی ہے وجہ