دنوں کا دکھ ۔۔۔ شہزاد نیئر
دنوں کا دکھ شہزاد نیئر عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر
دنوں کا دکھ شہزاد نیئر عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر
منجدھار نود خاں عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر دیکھتی ہیں
میں اپنا دکھ خود کو بھی بتا نہیں پاتی مریم تسلیم کیانی سنو میرے ہم
گالی ایجاد کردہ خواب صفیہ حیات اب مجھے یاد نہیں رہا متعدد بار خواب دیکھتے
غزل فقیہہ حیدر شکل بنتی ہے نہ ہی خاک ہری ہوتی ہے کوزہ گر ایسے
ضغبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرناغزل غزل ایوب خاور ضبط کرنا نہ کبھی
پستانوں سے زہر ٹپکاتی عورت صابرہ شاہین یہ عورت ہے،جس کو محبت کے کوڑے سے
ری انکارنیشن میمونہ عباس خان مرے آنگن میں بکھرے زرد پتے مجھے ہمراز لگتے ہیں
آزادی کی آزردگی ناظم حکمت (ترجمہ : نود خاں ) تم اپنے آنکھوں کی بینائی
میرے دیدہ ورو شیخ ایاز میرے دیدہ ورو میرے دانش ورو پائوں زخمی سہی ڈگمگاتے