غزل ۔۔۔ کبیر اطہر
غزل (کبیر اطہر) جہاں سانسیں نہیں چلتیں وہاں کیا چل رہا ہے بہشت۔ خاک میں’
غزل (کبیر اطہر) جہاں سانسیں نہیں چلتیں وہاں کیا چل رہا ہے بہشت۔ خاک میں’
چار موسم (ڈاکٹر لبنیٰ آصف) چاہتوں کے موسم میں دل کی سرزمینوں ہر بارشیں
آنچل میں سمندر (سبین علی) سوکھے پیلے پتوں کو ہوا کی آغوش میں دیا تھا
رُتبہ (ثمینہ تبسم) اُسے کم زور مت سمجھو وہ بیچاری نہیں ہے اُسے تقدیر کی
غزل (اسد نذیر) پاس ھے مگر وہ ساتھ نہیں ھے ھاتھوں میں ھاتھ ھے مگر
فیصلے کا پل (صدف مرزا) مقدر اپنے سارے ہمارے ہی برہنہ پا کے ٹھہرے تھے
نظم پر نظم عائشہ شمع کا تعلق سندھ سے ہے مگر وہ کافی عرصہ سے
عورت اور ابارشن (اعجاز منگی) مرد عورت کو نہیں سمجھ سکتا کیوں کہ وہ حاملہ
غزل (جمال احسانی) خورشید ِ وصال اس کے اجالے کے لئے ہے اور ہجر کی
اے وطن سے خفا خفا لوگو (ارشاد عرشی ملک) محفلِ شب کے ہم نوا ،لوگو