ننگے پیر ۔۔۔ سارا شگفتہ

ننگے پیر

سارا شگفتہ

آنکھ !

تیرے بادبان

کورے لٹھے کے بنے ہوئے ہیں

مٹی انسان کو دفن بھی کرتی ہے

اور بھوک بھی دیتی ہے

راکھ سے برتن جلا رہی ہوں

کہ جلانے کو کچھ نہیں

وہ نیند کو ادھورا چھوڑ گئے

برف مجسمے نے سنا

اور کسی چشمے میں بہتا ہوا جا بسا

چٹان کا پتھر

دل سمندر میں گرا

اس نے شعایئں جسم کے گرد لپیٹ رکھی تھیں

سورج آسمان کے ساتھ لٹکا ہوا تھا۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2025
M T W T F S S
 123456
78910111213
14151617181920
21222324252627
282930