نظم ۔۔۔ عبد اللہ چانڈیو
نظم
عبد اللہ چانڈیو
ابھی تک تم
صرف میری لکھی ہوٸی نظمیں
پڑھ پاٸی ہو
میری آنکھوں کی
نظمیں تو تم نے کبھی
پڑھی ہی نہیں
باقی
سگریٹوں سے جلی ہوٸی
اپنی نظمیں تو
میں خود بھی نہیں پڑھ سکتا
ہاں مگر میرے سیاہ ہونٹ
اور الجھے بال
آٸینے کے سامنے
ہر روز ایک نٸی نظم
پڑھاتے ہیں
کیا میں اسے اپنی
آنکھوں کی نظمیں
پڑھاۓ بغیر
بوڑھا تو نہیں ہو جاٶں گا۔۔۔
(ترجمہ نادر دایو)
Facebook Comments Box