کوہ سلیمان کی بستیاں ۔۔۔ عبد القیوم

کوہ سلیمان کی بستیاں

عبد القیوم

انسانوں سے ویران ہوچلے ہیں

ہرطرف کچی کوٹھیوں کےنشان بکھڑے پڑےہیں

جیسے یہاں کوئی فاتح آیا ہو

جس نے بستیاں تاراج کی ہوں

اجاڑ دیے ہوں

لوگ قتل کردیے ہوں

کوئی بعیدنہیں

کہیں ایسا سانحہ ہوا بھی ہوگا

کہیں ایسا الم ناک واقعہ ہوابھی ہوگا

وہ دفاع میں ہوا ہوگا

وہ المیہ نہیں تھا

وہ رزمیہ تھا

وہ ہماری بہادری کی کہانی تھی

جیسےآج ہم سناکر پھول نہیں سماتے

جس پر ہم ناز کرتے نہیں تھکتے

ہم کیاتھے ؟ ہم کیا نہیں تھے ؟

آج کی بات کرو؟ تم کیا ہو؟

اس ویرانی کے پیچھے کون ہے؟

کس نے یہ کیا کیوں کیا؟

کس کے کہنے پر ہم سب” پراپرٹی ڈیلر“ بن گئے؟؟؟

ہرصبح ایک نئی مسافت

ایک نئی زمین کی خرید و فروخت ۔۔۔!!!!

اپنےابا کےزمین سے نکلے لوگ ۔۔۔۔!!!

قدم پہ قدم کرایہ دار ۔۔۔!!!!

قدم پہ قدم دوسروں کی نظرعنایت کے خواہ ۔۔۔!!!

سب کےسب ”پراپرٹی ڈیلر“

ایک نئی صبح بہانہ ہے

کالی رات ان کاٹھکانہ ہے

تم کیا جانو ۔۔۔!!!

وہ لوگ جنہوں نے زمین کی حرمت بیچی

یا اپنی زمین کو رضامندی سے چھوڑکرچلےگئے؟

کیا کبھی انہیں عزت ملی ؟

کیا کبھی انہیں شفقت ملی ؟

کیا کبھی انہیں شوکت ملی ؟

کیونکہ

ہم سب پراپرٹی ڈیلرزہیں

ہمارےلیےزمین کی کوئی عزت نہیں

توزمین کی طرف سے ہماری عزت نہیں

ویران بستیاں اس بات کی شاہدہیں

کہ ہم نالائق تھے ۔۔!!!!

واقعی!!!اس لائق نہیں تھے ۔۔!!!

ان بستیوں میں زندگی کی شمع جلاتے ۔۔!!!

ان بستیوں میں علم کا علم اٹھاتے ۔۔۔!!!

لوگوں کو آگاہی کی باتیں بتاتے ۔۔۔!!!!

روشنی سے روشناش کراتے ۔۔۔!!!!

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031