یہاں اعزاز بکتے ہیں ۔۔۔ عائشہ اسلم
یہاں اِعزاز بکتے ہیں
بِنا بازار بکتے ہیں
یہاں سب کچھ تجارت ہے
فقط چُپ کی بغاوت ہے
یہاں اَب حُرمتِ لفظ تک باقی نہیں ہے
ہر اِک فن پر کہیں پر ٹیگ لکھا ہے
یہاں اِنسانی صدا کا بہت ہی مول سستا ہے
یہاں اَشرف اَب نادم ہوں جیسے
جو گُھٹی میں ملا تھا سچ وہ جیسے
زہرِ قاتل ہو
ہم ہی مقتول وہ
جن کی رپٹ
کسی تھانے میں کوئی لکھ نہیں پاتا
نہ کوئی خبر بنتی ہے
نہ ہی تصویر آتی ہے
سبھی لاشے لیے اپنے کندھوں پہ
نہ جانے کون سی راہ پہ جاتے ہیں
جو زندہ دِکھ رہے ہیں
وہ زندہ تو نہیں ہیں نا
اُن کے چہروں پہ درد کی تہہ جمی ہے
جِسے وہ دھو نہیں پاتے
یہ نسلوں میں چیختی سی سِسکیاں ہیں جو
یہ بہرے سُن نہیں پاتے
تو اَب یہ ماننا ہو گا
کہ اِلہامی کتابیں سچ ہی لکھتی ہیں
دِلوں پہ قُفل ہیں
اِحساس سے عاری ہیں سب
تو پھر اِنسان کہاں پر ہے ؟
یہ سارے غرض کے مارے ہوئے
جانوروں سے احقر ہیں
کوئی آئے کہاں سے
جو اِنسان ہونے کا گُر سِکھا دے
ہمیں پھر سے پڑھا دے سبق اِیسا
کہ ہم اَشرف المخلوقات ہو جائیں
دُکھوں سے پاک ہو جائیں
تجارت ٠٠٠ نادم ہوں جیسے
کہ ہم اَشرف المخلوقات ؟
Ayesha Aslam is a born artist. A beautiful, resonant and unique voice of Radio Pakistan and PTV. She is a famous poet, scriptwriter, short story writer in Urdu and Punjabi languages.
Read more from Ayesha Aslam Malik
Read more Urdu Poetry