غزل ۔۔۔ اختر کاظمی

Akhter Kazmi is a famous Urdu poet. He is known for his Nazms which discuss the sociopolitical problems. Sometimes he is blunt in his verses leaving behind the poetic intricacies. He expresses himself in Punjabi as well with full command.

 

غزل

( اختر کاظمی )

دکھ تو دیتی ہے بہت دل کو ہو اپنوں کی یا اغیار کی بات

توڑ دیتی ہے مگر کرب سے لبریز ہو گر اپنے کسی یار کی بات

زندگی سن تیری آسایئشیں پا لینے کے لالچ میں کبھی

نہ سراہیں گے کسی حال میں ہم ظلم کے دربار کی بات

سبھی رشتے سبھی جذبے ہوئے جاتے ہیں ضرورت کے اسیر

اب ہے مشروط مفادات سے، عزت کی ہو یا پیار کی بات

شہر کے شہر ہوئے جاتے ہوں جب قتل گہوں میں تبدیل

ایسے ماحول میں ہو کیسے بتا کوچہ ء دلدار کی بات

بے گناہوں کے جنازوں کا اک انبوہ ہے پھر بھی اختر

کیسے بے حس ہیں کہ کر لیتے ہیں زلف و لب و رخسار کی بات

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930