غزل ۔۔۔ اسرار زیدی
غزل
( اسرار زیدی )
برف کا ہر منجمد تودہ پگھل ہی جائےگا
آج پت جھڑ ہے تو کل موسم بدل ہی جائے گا
سامنے کی دشمنی تو حوصلے کی بات ہے
جو پسِ پردہ رہا وہ ہاتھ جل ہی جائے گا
اب تو شاخوں پر ہرے کیا زرد پتے بھی نہیں
وائے خوش فہمی کہ یہ طوفاں بھی ٹل ہی جائے گا
گھر سے نکلے تو نگہبانوں کے تیور اور تھے
ہم انہی سوچوں میں گم ہیں کام چل ہی جائے گا
اک نہ اک دن ختم ہو جایئں گے سائے جبر کے
آدمی اپنے حصاروں سے نکل ہی جائے گا
Read more from Asrar Zaidi
Read more Urdu Poetry
Facebook Comments Box