غزل ۔۔۔ جاوید شاہین
Javed Shaheen was a very famous poet and one of the pioneers of Progressive writers’ association of Pakistan. He was also an enthusiastic supporter of the International Marxist Tendency. Zakhm-E-Musalsal Ki Hari Shakh, Subha Se Mulaqat, Mehraab Me Aankhein, Dar Se Nikalne Wala Din, Nekiyon Se Khaali Shehr include his literary works.
غزل
( جاوید شاھین )
مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے
پھر اس کمائی کو رزق حلال میں رکھ دے
بہت اداس دنوں میں یہ دن بھی شامل کر
اور اس کی شام کو شام ملال میں رکھ دے
نئی طرح زرا ترتیب دے زمانوں کو
کہ ماضی فردا میں، فردا کو حال میں رکھ دے
مہ و نجوم جہاں ہیں بدل جگہ ان کی
ستارہ ہجر کا ماہ وصال میں رکھ دے
بسر کروں جنہیں جب چاہوں اپنی مرضی سے
کچھ ایسے دن بھی میرے ماہ و سال میں رکھ دے
کچھ ایسا کر کہ تیرا عہد سب کو یاد رہے
دروغ گوئی کو کسب کمال میں رکھ دے
جہاں پہ لوگوں کا مذہب فقط محبت ہو
اک ایسا شہر بھی سب کے خیال میںرکھ دے