نظم ۔۔۔ خدا بخش ابرو
نظم
خدا بخش ابڑو
چیخیں کتنی چیخیں
جو گلے میں
پھنس کر رہ گئی ہیں
کتنے لفظ ہیں جو زباں تک آتے آتے
دم توڑ دیتے ہیں
میری طرح میری آنکھوں نے بھی
چُپ سادھ لی ہے
ایک زمانہ تھا
جب وہ بھی بغیر بولے
رہ نہیں پاتی تھیں اب بغیر بند کیےبھی
سوتی رہتی ہیں
چُپ کی چادر صرف میں نے نہیں
میری آنکھوں نے بھی اوڑھ لی ہے
اور چیخیں
وہ توکہیں کھو ہی گئی ہیں
Facebook Comments Box