خالی بٹوہ ۔۔۔ صفیہ حیات
خالی بٹوہ
صفیہ حیات
مزار پر دیا جلانے سے
کسی دوشیزہ کو ذبح کرنے سے
دھمالیں ۔۔۔ قوالی
اور پیر سایئں کے جوتے سیدھے کرنے سے
غربت کی میلی چادر نہ بدلی
گدی نشین کی نئی پجارو
سڑکوں کو ٹاپتے
نئے وظیفوں کے ورد تیار کرنے لگی
چڑھاووں میں چڑھائے گئے نوٹوں سے
چرمی بیگ تیار ہوئے
یورپی سفر پہ نکلے چُر مُر نوٹ
نئی کرنسی میں بدل گئے
مذہبی تقریب میں
عمرے کے ٹکٹ بانٹ کر
زنا اور کالے دھن کے گناہ دھوئے جاتے ہیں
غریب مجاور کی بیٹی
کے پاس
نام نہاد خداوں کو دینے کے لیے
چھاتیوں میں اڑسے
پھٹے پرانے خالی بٹوے کے سوا
کچھ بھی تو نہیں۔
Facebook Comments Box