لاعلاج مردانہ کمزوری کے نام ۔۔۔ صفیہ حیات
لاعلاج مردانہ کمزوری کے نام
صفیہ حیات
شرمناک واقعات پہ
ایک ذرا سی چپ بھی
حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔
ابھی تو زیادہ دیر نہیں ہوئی
جب مشعال خان کی چیخوں کے آلاپ سنائی دئیے تھے
اور
اب ایک نہتی لڑکی کی چیخوں پہ
نامرد محو رقص ہیں
عورت ان کے لئے سیکس ٹوائے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔
یہ غیرت مند رشتوں کا احترام کرتے ہیں۔عورت کا نہیں۔
عورت دیکھ کر تو انکی رال ٹپکنے لگتی ہے۔
باجی
آپا جی
اور بہن جی کہتے یہ نامرد بازاری ہنسی کا کاروبار کرتے
ٹہوکا دیتے بے شرمی کی انتہا کر دیتے ہیں۔
اور ہاں
ذرا آئینہ دکھانے پہ انکے منہ سور کے منہ بن جاتے ہیں۔
وقت آئے گا
عورت ہتھیار لے کر باہر نکلے گی اور انکی مردانہ طاقت پہ وار کرے گی۔
اور دیواروں پہ لکھا ملے گا۔
مردانہ کمزوری کا علاج اب ممکن نہیں