خواہش ۔۔۔ سلمان حیدر
خواہش
( سلمان حیدر )
ماہ و سال سے تھوڑا ہٹ کے
دشت اور در سے دور
ہجر وصال کی زد سے باہر
رات اور دن کے پار
کبھی فرصت سے مل یار
تن کی مٹی جھاڑ دے
من مندر کی کھڑکی کھول
آوازوں کے جنگل میں
کبھی چپ کی بولی بول
میری آنکھ کے درپن میں
دیکھ اپنا روپ سروپ
میرے عشق کے گہنے سے
کبھی اپنا آپ سنوار
کبھی فرصت سے مل یار
کبھی اپنے آپ سے باہر آ
ٹک بیٹھ ہمارے ساتھ
چل دُکھ دریا کے پار چلیں
لا ہاتھ میں دے دے ہاتھ
ہم اپنا ہونا تیاگ کے
تیرے ہونے پر تیار
کبھی فرصت سےمل یار۔۔۔
Read more from Salman Haider
Read more Urdu Poetry
Facebook Comments Box