غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر

Shehnaz Parveen Sahar is one of the prominent, famous and senior poets. Pathos is part of her poetry and is highly effective feature of her poems. This quality amply speaks about her experiences in life and stirs up emotions of sympathy and sorrow.

غزل

( شہناز پروین سحر )

گلاس اک کانچ کا ٹوٹا پڑا ہے
مجھے لگتا ہے وہ گھر آ گیا ہے

ابابیلیں جو یوں چکرا رہی ہیں
سندیسہ آسماں تک جا چکا ہے

یہ گھر شاید ابھی تازہ گرا ہے
کوئی ملبے کے نیچے جی رہا ہے

یہ پہلے اس قدر میلا نہیں تھا 
نہ جانے آسماں کو کیا ہوا ہے

ادھر کچھ آہٹیں ہونے لگی ہیں
کوئی خالی مکاں میں چل رہا ہے

وہی جھولا ہے اب لڑکی نہیں ہے
اکیلا پیڑ آنگن میں کھڑا ہے

سحر میں اب کبھی روتی نہیں ہوں
کوئی آنسو پرانا چُبھ رہا ہے

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930