بلت کار ۔۔۔ سدرہ سحر عمران
بلت کا ر
سدرہ سحر عمران
ہم ۔۔۔
سرخ لباس
اور گلدستے کی دریا فت سے پہلے بھی
ایک دوسرے سے اچھی طرح
متعارف تھے
وہ دن ۔۔۔۔۔
جب تم مجھے آگ اور میں تمہیں
آنسو بھیجا کر تی تھی
ہماری خود نوشت سے نکل گئے ہیں
ہم نے کسی ویلنٹا ئن کی پیدا ئش کا انتظا ر کئے بغیر
حرام کا ریا ں کیں
اور
”ویلنٹا ئن ڈ ے منا نے والے جہنمی ہیں “
سے آراستہ بینر
اپنی ہتھیلیا ں کا ٹ کر تخلیق کئے
سرخ رنگ
جن کی غیرت پر سوالیہ نشان بن جا تا ہے
وہ جمعے کے ہر مبا رک دن
مسجدوں اور امام با رگا ہو ں میں
یہی رنگ چھڑکتے ہیں
تو کا فور کی بو دور تک پھیل جاتی ہے
سو کوڑو ں سے آ گے
جب سودی لین دین کا سفر
پیشہ ورو ں کے ہا تھ سے شروع ہو تا ہے
کو ئی نیک اور پردہ دار بیبیوں کا شو قین
سنن ابن ماجہ کی حدیث
یا د نہیں کر تا
لوگ۔۔۔۔۔۔۔
خودکش بمبا رو ں کو
ان حرا م کا ریو ں پہ کیو ں نہیں ٹو کتے
جب وہ سر عام زندگی سے
زنا بالجبرکر تے ہیں