میں تمہاری آواز کی تصویر کھینچ سکتا ہوں ۔۔۔ سدرہ سحر عمران
میں تمہاری آواز کی تصویر کھینچ سکتا ہوں؟
( سدرہ سحر عمران)
میں اپنی کلہاڑی کے دستے سے
تمہارے لئے
ایک بنسری بنانا چاہوں گا
تم وہ سارے پہاڑی گیت
اونچی حویلی کی خوابگاہ سے
باہر انڈیل دینا
جو تمہاری ریشمی آواز کو
دیمک کی طرح چاٹ گئے
میں اپنے ڈول سے تمہارے لئے
ایک کشتی بنانا چاہوں گا
تم اپنی سبز آنکھوں میں بہہ کر
کسی دروازے کو اپنا رازداں بنا لینا
میں دریا کی چوکھٹ پر
تمہارا منتظر رہوں گا
میں جولاہا ہوں
تمہارے لئے وطن کا ایک ٹکڑا
کاشت نہیں کرسکتا
تمہیں میری زمین پر رہنا ہوگا
کسی درخت،پھول
یا پھر کسی پہاڑ کا حصہ بن کر
میں تمہارے لئے
اپنی سانسیں ادھیڑ کر
ایک چراغ بُننا چاہوں گا
جس کی حدت سے
تمہارے ہونٹوں کے سرد پتھر
آگ ہوجائیں
اور میں۔۔۔
تمہاری آواز کا ریشم چرا سکوں
Read more from Sidra Sahar Imran
Read more Urdu Poetry