شہر کی لڑکیاں ۔۔۔ مسعود قمر
شہر کی لڑکیاں کس کونے میں ہیں
( مسعود قمر )
شہر کے درخت کہاں گئے
وزیرِ جنگلات نے کٹوا دیے
شہر کے باغات کہاں گئے
وزیرِ تعمیرات نے
ان میں پلازے اُگا دئے
شہر کے سکول کہاں گئے
وزیرِ جیل نے اُن میں
بیرکیں بنوا دیں
شہر کے طالب علم کہاں گئے
جیلوں میں بیٹھےانقلابی گیت
نیفوں میں چھپانے کی مشق کر رہے ہیں
شہر کے مجرم کہاں گئے
اقتدار کے ایوانوں کی رونق بنے
شہر کے تھیٹر اور سینما گھر کہاں گئے
آڑھت کی منڈیوں میں تبدیل ہوگئے
شہر کی لڑکیاں کس کونے میں ہیں
دادیاں نانیاں بنی
محبت کی شادیاں رکوا رہی ہیں
Facebook Comments Box