غزل ۔۔۔ ذوالفقار احمد تابش
غزل
( ذوالفقار تابش )
کنار ِ دشت، سر ِ ساحل ِ ہوا دیکھیں
کہیں تو ہو گا لکھا اس کا نقش پا دیکھیں
کہاں اڑے گی وہ خوشبو ترے تکلم کی
کہاں کھلے گا ترا غنچہ ء صدا دیکھیں
ترے خرام کے ہمراہ چاند، پھول، ہوا
کہاں پہ ٹھہرے گا جا کر یہ قافلہ دیکھیں
مرے لہو میں کھلے ہیں تمہارے ہجر کے پھول
کب آئے ان پہ ترا موسم وفا دیکھیں
لکھا ہے نقش ہوا پر تمہارا نقش سخن
مگر کدھکر وہ گیا پیکر صدا دیکھیں
کبھی ہو یوں بھی کہ وہ آئے اور ہم نہ ملیں
کبھی تو اہل جفا کا بھی حوصلہ دیکھیں
Read more from Zulfiqar Tabish
Read more Urdu Poetry
Facebook Comments Box