غزل ۔۔۔ ذوالفقار تابش
غزل
ذوالفقار تابش
پھر وہ چہرہ کبھی دکھائی دے
وہی آواز پھر سنائی دے
عزت بندگی نہ بیچوں گا
چاہے کوئی مجھے خدائی دے
عشرت ِ وصل سے میں باز آیا
مجھ کو واپس میری جدائی دے
اس طرح گھٹ کے مر رہا ہے کیوں
گھر سے باہر نکل ، دہائی دے
پورے کا پورا تو حجاب میں ہے
تھوڑا سا ہی سہی ، دکھائی دے
اپنے ہی حسن کا اسیر ہے تو
کون آ کر تجھے رہائی دے
Facebook Comments Box