غزل ۔۔۔ ذوالفقار تابش
غزل
( ذوالفقار تابش )
جو کھو گئے ہیں وہ شام و سحر تلاش کریں
وہ گھر
تلاش کریں بام و در تلاش کریں
کوئی زمین کوئی آسماں نہیں اپنا
کدھر کو جایئں کہاں اپنا گھر تلاش کریں
وہ جا چکا ہے کہ گہنا گیئں میری آنکھیں
اب اس کو ڈھونڈیں کہ اپنی نظر تلاش کریں
ستم یہ ہے کہ مجھے طاقت فغاں بھی نہیں
شب فراق کوئی نوحہ گر تلاش کریں
نہیں ہے کوئی خریدار شیشہ و ساغر
کچھ اور کام نیا کچھ ہنر تلاش کریں
وہ کھو گیا کہیں انبوہ شہر میں تابش
ادھر تلاش کریں یا ادھر تلاش کریں
Facebook Comments Box