پاکستان میں تاریخ کا المیہ ۔۔۔ ڈاکٹر مبارک علی
پاکستان میں تاریخ کا المیہ ( ڈاکٹر مبارک علی ) وقت کے گزرنے کے ساتھ
پاکستان میں تاریخ کا المیہ ( ڈاکٹر مبارک علی ) وقت کے گزرنے کے ساتھ
پنج ورھے لمی سڑک ( امرتا پریتم ) التھا: راشد جاوید احمد الماری دا شیشہ
رِپ وان وِنکل ( اسلم سراج دین ) خزانے کا دفتر سپرنٹنڈنٹ نے تربک کر
خالم خالی نظراں ( ذوالفقار احمد تابش ) خالم خالی نظراں میریاں سُنج مسُنجے بُوہے
غزل ( جاوید شاہین ) تشہیر کو کچھ شوق ِ خریدار بھی رکھ لے چیزوں
بکنے کا غم ( اشفاق سلیم مرزا ) سر بازار مقتلوں پر پھر سے لفظ
الاو ( شازیہ مفتی ) دھند کی اوڑھنی کو سرکاتی دھیرے دھیرے قدم اٹھاتی ہوئی
تاریخ اپنے آپ کو کبھی نہیں دہراتی (راشد جاوید احمد) ” تاریخ اپنے آپ کو
نعرہ ( سعادت حسن منٹو ) اسے یوں محسوس ہوا کہ اس سنگین عمارت کی
آؤ گھراں نوں مڑ چلیئے ( (دلیپ کور ٹوانہ اک دن میرے کول کجھ نوجوان