تاریخ اپنے آپ کو کبھی نہیں دہراتی ۔۔۔ راشد جاوید احمد
تاریخ اپنے آپ کو کبھی نہیں دہراتی (راشد جاوید احمد) ” تاریخ اپنے آپ کو
تاریخ اپنے آپ کو کبھی نہیں دہراتی (راشد جاوید احمد) ” تاریخ اپنے آپ کو
نعرہ ( سعادت حسن منٹو ) اسے یوں محسوس ہوا کہ اس سنگین عمارت کی
آؤ گھراں نوں مڑ چلیئے ( (دلیپ کور ٹوانہ اک دن میرے کول کجھ نوجوان
دانت کا درد ( قرۃ العین حیدر ) جب مجھے یہ احساس ہوا کہ مجھے
منی باکس (ںصیر احمد ناصر ) گولک بھرنے والی ہے بھر جائے تو ہم سینٹورس
غزل (شہناز پروین سحر ) دن ہوا جیسے روشنی ہی نہیں چاند نکلا تو چاندنی
غزل (تنویر قاضی ) گوڑھی چپ وچ مکھ دا چانن نیلیاں اکھاں ڈاہڈی واہمن ست
فرح خان کہاں بیکار جاگتی ہوں میں رات بھر خواب دیکھتی ہوں میں پانیوں سے