انتظار ۔۔۔ نجمہ ثاقب
انتظار نجمہ ثاقب کہتے ہیں جب آغا حکمت اللہ نے قصہ خوانی بازار کے عین
انتظار نجمہ ثاقب کہتے ہیں جب آغا حکمت اللہ نے قصہ خوانی بازار کے عین
اسیر خواب مریم تسلیم کیانی آج بھی وہی ہوا ۔۔۔ میرے گلے لگتے ہی اس
آخری مکالمہ ( احمد ہمیش ) لے جاؤ درختوں کو لے جاؤ میرے کس کام
الاو ( شازیہ مفتی ) دھند کی اوڑھنی کو سرکاتی دھیرے دھیرے قدم اٹھاتی ہوئی
. کیا بات کریں (اسنی بدر ) کچھ ایسے لمحے آتے ہیں جب باتیں کم
کُھلا بُوہا ( دل نواز دل ) کندھاں چھتاں ڈگیاں سبھے تُٹ گئے کُھر گئے
. اپنی اپنی اگ دا اپنا اپنا سیک ( کنول مشتاق ) “گلَ تاں بڑی
ایمو (مریم عرفان) نام تو اس کا آمنہ تھا لیکن پنڈ میں وہ ایمو جولاہی
ہائیبرنیشن کا متلاشی نوجوان محمدجمیل اختر وہ نوجوان جس کی بات کوئی بھی نہیں سمجھتا
آیئنہ گر منزہ احتشام گوندل ہستی اور نیستی کے سارے اسرار چھوٹے چھوٹے لمحوں کی