بی بی ۔۔۔ ثمینہ سیـد
بی بی ثمینہ سید درگاہ عورتوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی وہ سب چہ
بی بی ثمینہ سید درگاہ عورتوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی وہ سب چہ
سطور سبین علی انگلیوں کی پوریں لمس کو پہچانتی ہیں وبا کو نہیں محبت آسمان
مونو لاگ بھوپندر عزیز پری ہار مونولاگ کوئی اور تھا جس کو چاہا تمھارے بہانے
میرے ویڑھے افضل راجپوت میرے ویڑھے، نم انار تے جامن اتے چیتر دا رنگ ڈلھیا
اِدراک اشفاق عمر بسیط رات کادامن کچھ زیادہ ہی کشادہ محسوس ہورہا تھا۔ ٹھنڈی ہوا
شہر میکسم گورکی نوجوان موسیقار دھیرے دھیرے بول رہا تھا اور اس کی سیاہ آ
میری ہم رقص فارحہ ارشد یہ ایک عریاں شام تھی ۔ جس کے برہنہ
لمیاں واٹاں ( اقبال خالد ) “سر کیمپ والے ساڈی ڈاک روک لیندے نیں۔” میں
کروناٸی دور اور اہل وطن کا چلن ۔۔۔ تمثیلہ لطیف جب سے دنیا بنی عذابوں
کوئی رنگ کہانی رہ گئی ( سارہ شگفتہ ) رنگاں دے سینے وچ کوئی رنگ