شہر ۔۔۔ میکسم گورکی
شہر میکسم گورکی نوجوان موسیقار دھیرے دھیرے بول رہا تھا اور اس کی سیاہ آ
شہر میکسم گورکی نوجوان موسیقار دھیرے دھیرے بول رہا تھا اور اس کی سیاہ آ
میری ہم رقص فارحہ ارشد یہ ایک عریاں شام تھی ۔ جس کے برہنہ
لمیاں واٹاں ( اقبال خالد ) “سر کیمپ والے ساڈی ڈاک روک لیندے نیں۔” میں
کروناٸی دور اور اہل وطن کا چلن ۔۔۔ تمثیلہ لطیف جب سے دنیا بنی عذابوں
کوئی رنگ کہانی رہ گئی ( سارہ شگفتہ ) رنگاں دے سینے وچ کوئی رنگ
نظم دانیال طریر غنودگی اب غنودہ تر ہے فلک کے کھیتوں میں خامشی ہے نئے
نظم عائشہ اسلم ملک عدالت کا حکم تھا اور مجھے تو جانا تھا اس کے
عمراں دھپاں ہوئیاں صفیہ حیات میری ماں نے اپنی ماں دی میں اپنی ماں دی