سڑک اور تنہائی ۔۔۔ محمد جمیل اختر
سڑک اور تنہائی .محمد جمیل اختر ’نہ سڑکیں ختم ہوتی ہیں نہ تنہائی، بس آدمی
سڑک اور تنہائی .محمد جمیل اختر ’نہ سڑکیں ختم ہوتی ہیں نہ تنہائی، بس آدمی
غزل علی زریون میں عشق الست پرست ہوں، کھولوں روحوں کے بھید مرا نام سنہرا
سیلبریشن رابعہ الربا ء واہ شاہ نواز کیا تقریر لکھی ہے تو نے۔۔۔! منسٹر صاحب
دولے شاہ دے چوہے احمد نعیم ارشد جَمدے سار ای ساڈے سِر تے کڑا چڑھایا
داغ مائرہ انوار راجپوت ندیاں بہہ بہہ کر پانی سے بھر گئی ہیں، چہار اطراف
میں عورت ہوں رضیہ اسماعیل دُکھ کی لمبی تاریک راتوں میں میں اکثر خود سے
عورت، جنس اور تعین قدر منزہ احتشام گوندل میں اور میرے ہم عمر جو انیس
فارحہ ارشد کا افسانہ ” مورخ میری تاریخ نہ لکھنا “ تجزیہ : ثروت نجیب
غزل ذوالفقار تابش سارے لمحے سر نگوں تھے سارے پل ٹھیرے ہوئے تھے وادیاں سنسان
سپاہی کا بیٹا تحریر: چنگیز آتماتوف (کرغزستان) مترجم: محمود احمد قاضی (لاہور، پاکستان) وہ یہی