پِیک اے بُو ۔۔۔ ممتاز حسین
پیک اے بو ممتاز حسین ” باندر کلہ” مادو نے گلی میں کھڑے ہو کے
پیک اے بو ممتاز حسین ” باندر کلہ” مادو نے گلی میں کھڑے ہو کے
کیا نزدیک کیا دور خوشونت سنگھ سر موہن لال نے آئینے میں اپنا چہرہ دیکھا۔
بوڑھا اور لڑکا فہمیدہ ریاض وہ دن رات بوڑھے کے ساتھ رہتا۔ بوڑھے کا سارا
بچ نکلنے والا کل ثنا فاطمہ بچ نکلنے والا کل زندگی سوالوں کے دائرے سے
تم نہیں جانتے عمارہ عامر خٹک تم نہیں جانتے ہاتھ کی انگلیوں سے لپٹتی ہوئی
یہ بیہودہ گوئی موخر کردو سرمد سروش نہ چائے پلاو نہ بسکٹ کھلاو نہ اپنی
انکشاف ڈاکٹر خالد سہیل انکشاف کا لمحہ اک حسین لمحہ تھا بادلوں کے پیچھے سے
جوگ بیراگن عائشہ اسلم ملک میں جگراتے پٹ کے موئی میری اکھ سہاگن ہوئی مینوں
غزل عارف عبد المتین میں جس کو راہ دکھاؤں وہی ہٹائے مجھے میں نقشِ پا
: خوف ٹوو ڈیٹلیوسن (ڈینمارک)ڈینش سے ترجمہ: نـصر ملک ( کوپن ہیگن) آج صبح گھر