کافکا بر لب ساحل۔۔۔ہاروکی موراکامی ۔۔۔ تبصرہ ۔۔ راشد جاوید احمد
کافکا بر لب ساحل (ناول) ہاروکی مُوراکامی تبصرہ:: راشد جاوید احمد ہاروکی موراکامی کی تخلیق
کافکا بر لب ساحل (ناول) ہاروکی مُوراکامی تبصرہ:: راشد جاوید احمد ہاروکی موراکامی کی تخلیق
ٹھہرے ہوئے موسم کی ایک نظم اصغر ندیم سید کبھی منہ سے آواز ہاتھوں سے
تذبذب قائم نقوی سوچ کی گرہیں کھلیں تو رات کی اندھی مسافت جان پایئں ہم
جوگ بیراگن عائشہ اسلم ملک میں جگراتے پٹ کے موئی میری اکھ سہاگن ہوئی مینوں
غزل اعتبار ساجد مجھے کیوں عزیز تر ہے یہ دھواں دھواں سا موسم یہ ہوائے
گیلے پر فرحین چودھری اُس نے سردی سے بچنے کے لئے کوٹ کے کالر اُونچے
بلند بخت کیمرے سیٹ ہورہیے سن.پروگرام پروڈیوسر اپنا اپنا کم سنبھالن دی تیاری کررہے سن
بھتہ وصولی قرب عباس یُوں تو میں جنازوں میں شرکت نہیں کیا کرتا لیکن
بند مٹھی سید انور ظہیر رہبر ، برلن جرمنی میں سوچتا رہتا ہوں کہ شاید
“ریشمی اندھیرے میں “ صدف اقبال ۔ایسا کیسے ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں