خدا میری نظم کیوں پڑھے گا ۔۔۔ دانیال طریر
نظم دانیال طریر غنودگی اب غنودہ تر ہے فلک کے کھیتوں میں خامشی ہے نئے
نظم دانیال طریر غنودگی اب غنودہ تر ہے فلک کے کھیتوں میں خامشی ہے نئے
نظم عائشہ اسلم ملک عدالت کا حکم تھا اور مجھے تو جانا تھا اس کے
عمراں دھپاں ہوئیاں صفیہ حیات میری ماں نے اپنی ماں دی میں اپنی ماں دی
فعل حال مطلق ( اسلم سراجدین ) غزالی اور میں۔۔۔۔ میں اور غزالی۔۔۔۔ ہم دو
کرسٹل ہاوس نیلو فر اقبال اس جوڑے میں کوئی خاص بات تھی، جو انہیں پہلی
مور دے پیر راشد جاوید احمد نکے بال نوں موڈھے نال لا کے اوہ ہسپتال
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
اُڑک چھوئے تنویر قاضی ہتھوں ڈگ نہ پوے پرانے کاغذاں وچوں لبھی گلابی چٹھی انھی
نظم (سلمان سعید ) میرے رستے اینے اوکھے کدی نہیں سَن اپنے جی وچ وَسن
جھیل، آیئنے اور آگ فاطمہ مہرو چاند کو کوئی فرق نہیں پڑتا وہ کون سے