ایک تھی جولی ۔۔۔ مریم عرفان
ایک تھی جولی ( مریم عرفان ) شہر میں سرکس لگ چکا تھا، رنگ برنگی
ایک تھی جولی ( مریم عرفان ) شہر میں سرکس لگ چکا تھا، رنگ برنگی
زبان دا قتل ( اشرف سہیل ) سکول لگن وچّ اجے ادھا گھنٹہ رہندا سی۔
غزل (ذوالفقار تابش ) عجب ہے درد کا موسم گزرتا ہی نہیں ہے لگا ہے
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
کنفیوزن۔ (وبا کے دنوں میں دھندہ منع ہے) صفیہ حیات چاند مٹیالے بادلوں میں کھڑا
غزل ( محبوب صابر ) رداۓ خوف بِچھی ہے زمیں پہ چاروں طرف ہر اِک
غزل ( فرح خاں) اکھ اچ اتھرو کیِلے سائیاں ہتھ ہو جاون پیلے سائیاں ایویں
پنکھڑی ( فیودور سلوگب ) (ترجمہ: سعادت حسن منٹو ) شہر کے مضافات میں ایک
بے ثمر عذاب ( رشید امجد ) میں اپنی تاریخِ پیدائش بھول گیا ہوں اور
کریدتے ہو جو ا ب ( خالد فتح محمد ) عمریں بتانا ضروری نہیں !