کُڑیاں ۔۔۔ منجیت ٹوانہ
کُڑیاں ( منجیت ٹوانہ ) کجھ کڑیاں لمےروٹ دی بس وانگ ہوندیاں نیں جو نیڑے
کُڑیاں ( منجیت ٹوانہ ) کجھ کڑیاں لمےروٹ دی بس وانگ ہوندیاں نیں جو نیڑے
غزل ( اختر کاظمی ) سدا کے خواب فروشوں پہ اعتبار کیا ہے یہ جرم
چتکبری ( صفیہ حیات ) وہ شاپنگ کرتے لوگوں کو بے بسی سے دیکھ رہی
غزل ( ذوالفقار تابش ) کنار ِ دشت، سر ِ ساحل ِ ہوا دیکھیں کہیں
لفظ لفظ تصویر (مظہر الاسلام) شام میں اترنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے. تھکا
آثار (احمد جاوید ) دن پر دن بیتتے جاتے ہیں۔۔۔۔ جیسے صدیاں گذر گئی ہوں
الماری آلے پُھل ( نادر علی ) اج اِک عجیب سُفنا ڈِٹھا اے۔ چھبا آوندا
وہ عبادت گزار شخص مدتوں سے اس باغ میں چلا کاٹ رہا تھا۔ کئی چالیس
سندھی کہانی ۔ میں چل رہا ہوں۔ مسلسل چل رہا ہوں بہت تھک گیا ہوں۔
دکھاؤزندہ رہنے کا اجازت نامہکھاؤقسمکہ ہم خدا کے وفادار رہیں گےمنہ نہیں پھیریں گےاس آگ