شرینہ دے پُھل ۔۔۔ شو کمار بٹالوی
دل دے جھلے مرگ نوں لگی ہے تیہ ۔ پر نے دسدے ہر طرف ویران
دل دے جھلے مرگ نوں لگی ہے تیہ ۔ پر نے دسدے ہر طرف ویران
فرانسیسی قیدی ( صادق ہدایت) میرا قیام بیزانسن میں تھا۔ ایک دن میں اپنے کمرے
آخری مکالمہ ( احمد ہمیش ) لے جاؤ درختوں کو لے جاؤ میرے کس کام
غزل ( انور سعور ) انجمن میں تو رہا اک جشن برپا صبح تک رات
لمیاں واٹاں ( اقبال خالد ) “سر کیمپ والے ساڈی ڈاک روک لیندے نیں۔” میں
بھاگی ہوئی لڑکیوں کے گھر ( انورادھا اننیا ) ترجمہ : اسنٰی بدر جن کا
GABRIEL GARCIA MARQUEZ was born in Aracataca, Colombia in 1928, but he lived most of
دیوار ( ژاں پال سارتر ) انہوں نے ہمیں چونے سے پتے ایک سفید ہال
کاش اِک بار گلزار . رات چپ چاپ دَبے پاؤں چلی جاتی ہے صرف خاموش
عطیہ ( نثار ناسک) میں جب جائوں گا اس دنیا میں اپنی دونوں آنکھیں چھوڑ