ٹوٹتے بکھرتے فیصلے ۔۔۔ سلمی جیلانی
ٹوٹتے بکھرتے فیصلے (سلمی جیلانی) عجیب درد تھا ۔۔۔ کسی آکاس بیل کی طرح فراز
ٹوٹتے بکھرتے فیصلے (سلمی جیلانی) عجیب درد تھا ۔۔۔ کسی آکاس بیل کی طرح فراز
خواب میں سفر زندگی بدلی، فضا کا ذائقہ بدلا مگر چہرہ نہیں بدلا یہ عورت
OUT ALONE (Deepti Naval) She stood at one end of veranda A naked bulb glowed
پانی چ گھریا پانی (محمد منشا یاد) چیکنی مٹی نال گھوڑے، ڈھگے اتے باندر بناؤندیاں
پیار کا پہلا خط ۔۔۔ (شہناز پروین سحر) ہر کسی کی زندگی میں ایک نہ
کمزوروں کی خودکلامی زاھد مسعود سمندر کے قطروں کی گنتی ہندسوں یا انگلیوں کی پوروں
غزل (ظہیر کاشمیری) نظارہ ء آغاز سفر ہوش ربا تھا اک نالہ شبگیر تھا یا
سلمی اور کرونس شاھین کاظمی گھپ اندھیرا اور اتنا گہرا سکوت کہ سانسوں کی آواز
بکنے کا غم (اشفاق سلیم مرزا) سر بازار مقتلوں پر پھر سے لفظ سجے تھے
غزل (شہناز پروین سحر) زمیں کے گُل نگلنا چاہتا ہے پہاڑ اب آگ اگلنا چاہتا