کندن ۔۔۔ رشید احمد صدیقی
کندن رشید احمد صدیقی کندن مر گیا اور گھنٹے بجتے رہے! کندن کالج کا گھنٹہ
کندن رشید احمد صدیقی کندن مر گیا اور گھنٹے بجتے رہے! کندن کالج کا گھنٹہ
روزن حسن امام ” ابے سالے کیا کرتا ہے” جسیم چپراسی کی پاور ہارن جیسی
کد آویں گا یا ر راشد حسن رانا خاب جزیرے کچ دے رُت نے کیتے
کوڑے رشتے بچنت کور )) جی بی ہوٹل دی گہما-گہمی اج دیکھن والی
“عوام “ ڈاکٹر ناھید اختر تمہیں کچھ بتانا تھا اگرچہ فائدہ کچھ نہیں تم سب
ایک بیوہ کی سرگذشت محمد جمیل اختر یہ زلیخا کی کہانی ہے جس کی عمر
A Journey of Some Miles Sarosh Latif As if in an illusion He picked
مجھے سنورنا ہے ابصار فاطمہ لگادو آئینے ہر سو مجھے سنورنا ہے نہ چھیڑو فکر
رقص معافیہ شیخ گھنگھرو پیروں کے حکم پر اپنی آواز اونچی اور دھیمی کر رہے
نظم نودان ناصر بیوہ سڑکیں انتظار کرتی ہیں قرنوں سے قائم کُشادہ سڑکیں کل کی