اور اکتارا بجتا رہا ۔۔۔ دعا عظیمی
اور اکتارا بجتا رہا دعا عظیمی میں بھی صاحب مزار کے قدموں کی طرف احاطے
اور اکتارا بجتا رہا دعا عظیمی میں بھی صاحب مزار کے قدموں کی طرف احاطے
اسیر ِ زندان ِ الم سمیرا ناز در ِ زندان کھول دو کہ سانس آئے
بُلّھے شاہ دے چرنیں۔ منیر شیروانی بّلّھے شاہ دی ہستی،فکر انسان دی روشن دیوے۔ دل
گُم شدہ پگڈنڈی پر مُلاقات صابر ظفر کی نئی کتاب ”کھیتوں کی ریکھاؤں میں” کے
ٹوٹے پھوٹے لوگوں کی فیکٹری نیر مصطفیٰ تبصرہ :: راشد جاوید احمد افسانے کی دنیا
زرد گلاب رضیہ سجاد ظہیر ہاں یہ وہی تصویر ہے— وہی جو نہ جانے کب
دو تے دو تِن اوتار سنگھ پاش میں سدھ کر سکدا ہاں- کہ دو تے
ایک درخت کی دہشت سعید الدین میں کہاڑے سے نہیں ڈرا نہ کبھی آرے سے
خوف دا سمندر منصور قیصر حالی شام نے آپنی چادر نہیں کھلاری پر سمندر دیاں
جندے نی! توں کیکن جمی افضل ساحر جندے نی! توں کیکن جمی پیر پیر ‘تے