دنوں کا دکھ ۔۔۔ شہزاد نیئر
دنوں کا دکھ شہزاد نیئر عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر
دنوں کا دکھ شہزاد نیئر عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر
منجدھار نود خاں عجب دن آ پڑے ہیں بوڑھی صدیاں رات رو کر دیکھتی ہیں
نظم شاھین کاظمی سن کملی ہوا نہ شور مچا دل کملا قابو آوندا نئیں نہ
“توں کیہ کیتا “ ردا فاطمہ پچھدا اے توں کیہ کیتا ؟ ورھیاں توں میں
تیسرا سگریٹ بلونت سنگھ جب دیو راج نے دیکھا کہ سب ہمہ تن گوش بنے
ڈرینیج میں گرا ہوا قلم احمد ہمیش ایک دستاویزی سیاہ رات کی تاریخ ختم
عالم تمثال آدم شیر وہ، جس کے کئی نام ہیں ، ایک رات پلنگ پر
طلوع ماہتاب سبین علی ک کے کناروں کو دبیز دھند نے اپنی لپیٹ میں لے
میں اپنا دکھ خود کو بھی بتا نہیں پاتی مریم تسلیم کیانی سنو میرے ہم
گالی ایجاد کردہ خواب صفیہ حیات اب مجھے یاد نہیں رہا متعدد بار خواب دیکھتے