رِپ وان ونکل ۔۔۔ اسلم سراجدین
رِپ وان وِنکل ( اسلم سراج الدین ) خزانے کا دفتر سپرنٹنڈنٹ نے تربک کر
رِپ وان وِنکل ( اسلم سراج الدین ) خزانے کا دفتر سپرنٹنڈنٹ نے تربک کر
پَھلیاں (اشفاق احمد) اوہ کدی اوس کُڑی دا دُکھ بھُل نہیں سکدے ۔ جدوں نکی
گیلی لکڑیاں ( شاہین کاظمی ) آج اس لمحے میں اپنا کڑوا کسیلا خواب سمیٹتی
راج ہنس ( مریم عرفان ) وہ انسانوں میں راج ہنس تھا۔ بوٹے سے قد
مجذوب کا چیک ( نوشاد علی ، موسیقار ) میری ایک بزرگ سے ملاقات تھی
حجلہء چمن آرائی ( سمیع آہوجہ ) وہ اُس کی جوانی میں قدم رکھنے کے
میلا کپڑا (اسد علی) وہ ایک عجیب آدمی تھا۔ دمکتی کاروں کے شہر میں میلا
دہشت ( سدرہ افضل ) ‘عجیب معاملات ہیں، اپنا شہر اپنا نہیں رہا، وہ گلی
غنودگی ( چیخوف) ترجمہ: ( عقیلہ منصور جدون ) رات۔ وارکا، چھوٹی سی ۱۳ سالہ
ساتویں کوکھ ( ناہید طاہر) ریاض، سعودی عرب سرمئی شام اپنا خوبصورت آنچل پھیلائے مسکرا