نظم ۔۔۔ عبد اللہ چانڈیو
نظم عبد اللہ چانڈیو ابھی تک تم صرف میری لکھی ہوٸی نظمیں پڑھ پاٸی ہو
نظم عبد اللہ چانڈیو ابھی تک تم صرف میری لکھی ہوٸی نظمیں پڑھ پاٸی ہو
یوسف کا خواب عاصم جی حسین ہم سب اپنے اپنے لنچ باکس میں زندہ ہیں
ھم مزدور لوگ صفیہ حیات تاریکیوں میں جنم لینے والے تاریکی میں ہی پلتے ہیں۔
نی میں جھلی عائشہ اسلم ملک سیانف دی مینوں گُڑھتی ناہیں پیار کرن دی سُرت
نظم عبیرہ احمد بس دو اک رات اداسی کی کچھ لمبے دن، بھاری شامیں پھر
نظم منتظر گولو میں قبلِ مسیح میں اس وقت پیدا ہوا تھا جس وقت پرومیتھیوس
کوہ سلیمان کی بستیاں عبد القیوم انسانوں سے ویران ہوچلے ہیں ہرطرف کچی کوٹھیوں کےنشان
نظم عذرا عباس ایک آواز گرتی ہے زمین پر پھر پُرسا دیتی ہیں عورتیں پُرسا
پھوڑا انجلاء ہمیش آسیب سے ڈرتے ہو آسیب تو اپنے آپ سے خوف زدہ ہے
امپاسیبل مشن” طیب پاک تمہارے جسم کے بہت سے جزیرے ابھی دریافت نہیں ہوئے آنکھیں