میں غیر محفوظ رات سے ڈرتا ہوں ۔۔۔ اختر حسین جعفری
میں غیر محفوظ رات سے ڈرتا ہوں اختر حسین جعفری رات کے فرش پر موت
میں غیر محفوظ رات سے ڈرتا ہوں اختر حسین جعفری رات کے فرش پر موت
میں ننگی چنگی ۔ ۔ سارا شگفتہ ۔ کتبیاں نال بنایا ہویا قبرستان کنیاں مردا
ظِلِ سبحانی کوثر جمال آدم زاد نے ہم شیر کا لہو پیا اور ماں جائی
غزل شہرت بخاری جب گھر سے نکل آئے پھر کس کا پتہ رکھنا یہ شوق
جمال احسانی نہ کوئی فال نکالی نہ استخارہ کیا بس ایک صبح یوں ہی خلق
تھیٹر (عارفہ شہزاد) رستخیز اورشعلہ بدن گھنگرووں کی جنیں یہ چھنکتی ہوئی پتلیاں کھڑکیوں سے
غزل ثمینہ سید چاہتوں سے مفر نہیں ہوتا اس کے دل تک سفر نہیں ہوتا
فصیل شہر سے باہر غلام حسین ساجد فصیل شہر سے باہر بھی دنیا ہے وہاں
نظم سیما چانڈیو میری پرورش کرنے والی عورت آنکھوں سے نابینا تھی میرے حصے میں
ای میل سہیل کاہلوں مگر میرا نیٹ سلو تھا میں نے خدا کو ای میل