غزل ۔۔۔ نجیب احمد
غزل ( نجیب احمد ) شب بَھلی تھی نہ دن بُرا تھا کوئی جیسا جی
غزل ( نجیب احمد ) شب بَھلی تھی نہ دن بُرا تھا کوئی جیسا جی
غزل ( شہزاد احمد ) دُوریء منزل کا ٹھکانہ نہیں سانس بھی لینے کا زمانہ
“ایک خط ــــــ آشنا ورثوں کے نام” (اختر حسین جعفری ) گئے زمانے کے راستے
راکھ (سیمیں درانی ) کتنے خدا بپھرے چنگھاڑتے پھرتے ہیں کالی جبینیں،ناتریشیدا بال اہنے اپنےشبدوں
پانی کے جسم والی عورت (ہروندر سنگھ ) عورت کا جسم پانی سے بنا ھوتا
غزل ( ریاض مجید ) رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں شعلۂ مضطر
غزل ( عدیم ہاشمی ) کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا حسنِ
جَگمگاتے خوف کا ہر اِک نِشاں راہوں میں ہے آگ منزل میں لگی ہے اور
نظم ( فرح خان ) · پھول، سنگ , سبزگی , صبا بھیجو حبس ہے
انکار ( گلنار فیروز خان) کیا یہ کم ہے؟ کہ میں نے تمھارے لئے اپنی