پیٹ کی لے پہ ناچتی عورت ۔۔ صفیہ حیات
پیٹ کی لے پہ ناچتی عورت ( صفیہ حیات ) بچی نے ابھی ایک پستان
پیٹ کی لے پہ ناچتی عورت ( صفیہ حیات ) بچی نے ابھی ایک پستان
نئی شرطیں بدلنا جو چاہو تو اپنے ہی ہاتھوں کی جنبش کو بدلو سمٹنا جو
سٹون گرانڈر (زاھد مسعود ) خطرناک پتھر پیسنا اسکے لئے ضروری ہے کہ اسے ایک
غزل ( تہذیب حافی ) اک ترا ہجر دائمی ہے مجھے ورنہ ہر چیز عارضی
کُوک ( عائشہ اسلم ) چانن کھنڈیا چار چوفیرے ہنجواں دی بکل وچ میں اپنا
محو حیرت ہوں ( صفیہ حیات ) جنگل میں چڑیا نے بچوں کو کہانی
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
نظم ( سبین علی ) آنکھوں کی مسیحائی اور کنول جھیل کنکریاں گنتی ہے پیڑ
نظم ( راشد جاوید احمد ) اپنے کمرے کے باہر چھوٹے سے باغیچے میں ہواوں
غزل میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس