کُوک ۔۔۔ عائشہ اسلم
کُوک ( عائشہ اسلم ) چانن کھنڈیا چار چوفیرے ہنجواں دی بکل وچ میں اپنا
کُوک ( عائشہ اسلم ) چانن کھنڈیا چار چوفیرے ہنجواں دی بکل وچ میں اپنا
محو حیرت ہوں ( صفیہ حیات ) جنگل میں چڑیا نے بچوں کو کہانی
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
نظم ( سبین علی ) آنکھوں کی مسیحائی اور کنول جھیل کنکریاں گنتی ہے پیڑ
نظم ( راشد جاوید احمد ) اپنے کمرے کے باہر چھوٹے سے باغیچے میں ہواوں
غزل میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس
غزل ( ذوالفقار تابش ) آہ کی بھی کوئی تاثیر تو ہوتی ہوگی ورنہ مر
غزل ( شہناز پروین سحر) غبارِ وقت میں اب کس کو کھو رہی ہوں میں
غزل ( نصیر احمد نصیر ) ڈوبتی سانسوں کی لے پر کان دھرنا چاہیئے حد
پورا دن اور آدھا میں ( سلمان حیدر ) آنکھ کھلی تو سلوٹ سلوٹ بستر