سوال ۔۔۔ سلمان حیدر
سوال سڑکوں پہ سناٹا ہے اور جن عمروں میں مائیں بیٹوں کے سگریٹ سے سلگے
سوال سڑکوں پہ سناٹا ہے اور جن عمروں میں مائیں بیٹوں کے سگریٹ سے سلگے
گُم شدہ پینٹنگ ( تنویر قاضی ) باقی جسم درختوں کی اوٹ میں تھا گھوڑے
غزل ( نجیب احمد ) شب بَھلی تھی نہ دن بُرا تھا کوئی جیسا جی
غزل ( شہزاد احمد ) دُوریء منزل کا ٹھکانہ نہیں سانس بھی لینے کا زمانہ
“ایک خط ــــــ آشنا ورثوں کے نام” (اختر حسین جعفری ) گئے زمانے کے راستے
راکھ (سیمیں درانی ) کتنے خدا بپھرے چنگھاڑتے پھرتے ہیں کالی جبینیں،ناتریشیدا بال اہنے اپنےشبدوں
پانی کے جسم والی عورت (ہروندر سنگھ ) عورت کا جسم پانی سے بنا ھوتا
غزل ( ریاض مجید ) رات دن محبوس اپنے ظاہری پیکر میں ہوں شعلۂ مضطر
غزل ( عدیم ہاشمی ) کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا حسنِ
جَگمگاتے خوف کا ہر اِک نِشاں راہوں میں ہے آگ منزل میں لگی ہے اور