رنج کا ساماں ۔۔۔ قیصر عباس
رنج کا ساماں ( قیصر عباس ) ریا بھی وہی، پیاس کا امکاں بھی وہی
رنج کا ساماں ( قیصر عباس ) ریا بھی وہی، پیاس کا امکاں بھی وہی
آخری موڑ ( سعیدہ گزدر ) کیسے ہو ؟ خوش ہو ؟ بدل گئے یا
غزل ( رفیع رضا ) حالانکہ نہیں ھے اُسے درکار، محبت کرتا چلا جاتا ھُوں
نظم ( ذاکر رحمان ) کون سونگھے جسم کی خوشبو کہ ذہنوں میں بِہکتی خواہشوں
آزادی ( حرا ایمن ) اس شب جو میں جاگا اپنی پسلی سے کدو کی
غزل ( منیر نیازی ) اور بھی قصے ہیں جو میں داستاں کرتا نہیں اور
غزل ( جاوید شاہین ) شروع جو بات بھی کرنا بس اپنی ذات سے کرنا
نظم ( عذرا عباس ) اگر تم مجھے ایک برقعہ پہنا کر ڈھانپنا چاہو تو
غزل ( شہناز پروین سحر ) آنسو گرا تو کانچ کا موتی بکھر گیا پھر