ناو پانی کی موت سے ڈرتی ہے ۔۔۔ نصیر احمد ناصر
ناو پانی کی موت سے ڈرتی ہے ( نصیر احمد ناصر ) ناؤ کے لیے
ناو پانی کی موت سے ڈرتی ہے ( نصیر احمد ناصر ) ناؤ کے لیے
پسِ دیوارِ گریہ ( قیصر عباس ) جب تمیں فرصت ملے اپنی عبادت سے تومڑ
انتظار ( سلمان حیدر) بدن بستروں کو طلاق دے دیتے ہیں انگلیاں تصویروں کے فریم
آواز کی موت ( شاہین کاظمی ) دُھائی کے کڑوے پات چباتے چباتے ہماری روح
نظم ( نور الھدیٰ شاہ ) ہم چندلوگوں کوخدا نےبلایاتھا حال احوال پوچھا کہو کیسی
ا قبال یہ تمہارے عقاب تو نہیں؟ ( ثروت زہرا ) تمغہ یافتہ عقابوں نے
یہاں شہنائیاں کیسی ( گلناز فیروز خان ) یہاں شہنائیاں کیسی؟ یہاں تو خون بہتا
فرض ( حرا ایمن ) گڑیا چھوڑو، اے بی سی یاد کرو، پھر، پھر کیا
شب سے ڈرتا ہوں میں ( اختر حسین جعفری ) رات کے فرش پر موت
غزل ( گلزار ) پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے، خبردار سے ہیں شام سے