غزل ۔۔۔ جاوید شاہین
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
نظم ( سبین علی ) آنکھوں کی مسیحائی اور کنول جھیل کنکریاں گنتی ہے پیڑ
نظم ( راشد جاوید احمد ) اپنے کمرے کے باہر چھوٹے سے باغیچے میں ہواوں
غزل میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس
غزل ( ذوالفقار تابش ) آہ کی بھی کوئی تاثیر تو ہوتی ہوگی ورنہ مر
غزل ( شہناز پروین سحر) غبارِ وقت میں اب کس کو کھو رہی ہوں میں
غزل ( نصیر احمد نصیر ) ڈوبتی سانسوں کی لے پر کان دھرنا چاہیئے حد
پورا دن اور آدھا میں ( سلمان حیدر ) آنکھ کھلی تو سلوٹ سلوٹ بستر
ہم گناہ گار عورتیں ہم گنہ گار عورتیں ہیں جو اہل جبہ کی تمکنت سے
غزل ۔ ( شہناز پروین سحر) جو ماں پہنتی تھیں وہ مُرکیاں نہیں بنتین اب