زندگی تھی ۔۔۔ فوزیہ رفیق
زندگی تھی ( فوزیہ رفیق ). ژندگی ثھی جو پیچھے گژاری ہے میں نے
زندگی تھی ( فوزیہ رفیق ). ژندگی ثھی جو پیچھے گژاری ہے میں نے
غزل ( اختر کاظمی ) شہر کب تک رہیں گے یونہی بے صدا کب کھلے
صحرا کی ریت پھانکتی لڑکی ( صفیہ حیات ) تم نے الزامات کی پوٹلی سر
دو نظمیں ( پوشکن ) : ترجمہ: ظ۔ انصاری فریبِ زندگی زندگی دے تمھیں فریب
آخری رائے ( جیلانی کامران ) کل رات وہ آسمانوں سے اترا بہت خوش ہوا
غزل ( شہناز پروین سحر ) غبارِ وقت میں اب کس کو کھو رہی ہوں
نوحہ ( شرجیل انضر ) پھر ہوا ٹوٹ کر گر پڑے گرم سڑکوں پہ ماتم
غزل ( ذوالفقار تابش ) کہانی جو ورود شام پر لکھی گئی تھی وہ میری
کافی ( سرمد صہبائی ) دل نہ ازل سے راضی سایئں دل نہ ازل سے
گونگی لڑکیوں کا گیت ( محمودہ غازیہ ) مایوس ہواوں کے قافلے پیڑوں کی سبز