اسے کوئی پھول پسند نہیں ۔۔۔ حفیظ تبسم
اُسے کوئی پھول پسند نہیں حفیظ تبسم وہ پھول نہیں بھیجتا ہمیں کیسے معلوم ہو
اُسے کوئی پھول پسند نہیں حفیظ تبسم وہ پھول نہیں بھیجتا ہمیں کیسے معلوم ہو
پرندے بے وقوف نہیں ہوتے حفیظ تبسم گمنام جزیرہ ہےاور تنہا آدمیجس کے چاروں طرفپرندے
خوف کے لفافے میں لپٹا ہوا خط حفیظ تبسم جب تاریخ کی کتاب سے جملے