غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر
غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر ۔۔۔ نیلم کی جھیل جیسی نرالی تھی کھو گئی ہر
غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر ۔۔۔ نیلم کی جھیل جیسی نرالی تھی کھو گئی ہر
اُدھر مت دیکھو شہناز پروین سحر کچھ لوگ چاہے عمر بھر پنجوں کے بل کھڑے
غزل شہناز پروین سحر غبارِ وقت میں اب کس کو کھو رہی ہوں میں یہ
دو غزلاں شہناز پروین سحر تیری مرضی دی بُکل وچ اپنے سُکھ کفنائے نیں اپنے
فریدہ مر گئی ۔ شہناز پروین سحر کیسی قہقہے لگاتی ہوئی , حاضر جواب ،
غزل شہناز سَحرؔ معبوُد تُجھ سے ایک جَبِیں چاہیے مجھے پھر اُس کے بعد کُچھ