چے گویرا کی ڈآئری
چی گویرا کی ڈائری
قسط دوئم
27نومبر
جارج ابھی نہیں آیا۔ میں نے حکم جاری کیا کہ تمام رات نگرانی جاری رہے۔ نو بجے لا پاز سے پہلی جیب آئی۔ جو کین اور اربانو کوکو کے ساتھ آئے۔ وہ اپنے ہمراہ ایک بولیوین اریسٹو کو بھی لائے جو ڈاکٹری کا طالب علم ہے۔ وہ ہمارے ساتھ ٹھہرنے کے لئے آیا ہے۔ کوکو واپس چلا گیا اور ریکارڈو، برالیو مسکویل اور ایک بولیوین انٹی کو لایا۔ اب ہم بارہ انقلابی ہیں۔ جارج ان کے علاوہ ہے جو خود کو فارم کا مالک ظاہر کرتا ہے۔ کوکو اور روڈ ولقو معاونین سے رابطہ رکھنے کے کام پر مامور ہیں۔ ریکارڈو پریشان کن خبر لایا۔ اس نے بتایا کہ ال چینو بولیویا میں ہے اور میں آدمی بھیجنے کے لئے مجھ سے ملنا چاہتا ہے۔ اس سے نئی مشکلات پیدا ہوں گی۔ کیونکہ ایسٹا ئیسلاؤ کے مشورے کے بغیر جد و جہد بین الاقوامی صورت اختیار کرے گی۔ ہم اس بات پر متفق ہو گئے کہ اسے سانٹا کر ز بھیج دیں اور وہاں کو کو اسے مل کر یہاں لے آئے۔ کو کو علی اصبح ایک جیپ میں روانہ ہو گیا اور اس کے پیچھے ریکارڈو دوسری جیپ میں لا پاز کی طرف روانہ ہوا۔ جارج کا پتہ لینے کے لئے کوکو سے کہا گیا کہ وہ ایمبرٹو کی طرف ہو کر جائے۔ انٹی سے ایک گفتگو میں اس نے خیال ظاہر کیا کہ ایسٹا ئیسلاؤ بغاوت میں شامل ہونے کی بجائے قطع تعلقی اختیار کرے گا۔
28نومبر
صبح تک نہ جارج لوٹانہ کو کو۔ وہ دیر سے آئے۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی خاص بات نہیں تھی وہ رات ایمیر ٹو کے ہاں ٹھہر گئے تھے۔ ہے نہ غیر ذمہ داری کی بات! اس نے دوپہر کو بولیویا کے رفیقوں کو جمع کیا اور پیرو کے ہیں رفیقوں والی پیش کش کا ذکر کیا۔ سب نے اس کو قبول کیا۔ البتہ ان کا خیال تھا کہ کارروائی شروع ہونے کے بعد ہی انہیں آنا چاہئے۔
29نومبر
ہم دریا کے جائزے پر نکلے اور اس کھاڑی میں مستقل کیمپ لگانے کے امکانات کا جائزہ لیا۔ جماعت میں تو مینی، اگر بانو، انٹی اور میں شامل تھے۔ کھاڑی بہت محفوظ لیکن افسردہ کن حد تک اجاز تھی۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ دوسرے مقام کا بھی جائزہ لیں گے جو یہاں سے ایک گھنٹے کے سفر کے فاصلے پر ہے۔ تو مینی گر گیا اور اس کے ٹخنے میں چوٹ آئی۔ ہم دریا کا جائزہ لے کر رات کو واپس کیمپ پر پہنچے۔ کوئی نئی بات نہیں تھی۔ کو کو، انتظار میں سان میں سانٹا کر ز پہنچ گیا تھا۔
30نومبر
مارکوس، یا چومینگل اور پومیو دور افتادہ کھاڑی کے جائزے پر گئے۔ وہ کوئی دو دن باہر رہیں گے۔ سخت بارش ہوئی۔ مکان میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
ماہانہ تجزیه سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا۔ میں بغیر وقت پہنچا۔ باقی آدھے رفیق بھی دیر سے لیکن بغیر دشواری کے پہنچے۔ ریکارڈو کے خاص رفیق کسی قسم کی دشواریوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے لڑیں گے۔ اس سنسان مقام پر منظر خوبصورت ہے۔ اس کے خدوخال سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم یہاں حسب ضرورت جب تک چاہیں آرام سے رہ سکتے ہیں۔ منصوبہ یوں ہے۔ باقی رفیقوں کا انتظار کیا جائے۔ جب بولیویا کے رفیقوں کی تعداد میں ہو جائے تو کارروائی شروع کر دی جائے۔ دیکھنا پڑے گا کہ مونجے کا رد عمل کیا ہوتا ہے اور گویرا کے ساتھی کیسے عمل کرتے ہیں۔
یکم دسمبر
دن یونہی گزرگیا۔ رات کو مارکوس اور اس کے ساتھی لوٹے۔ جس جائزے کا انہیں حکم دیا گیا تھا وہ اسے پورا کر کے آگے پہاڑوں میں نکل گئے تھے۔ رات کے دو بجے مجھے بتایا گیا کہ کوکوک اور ایک دوسرا رفیق آپہنچے ہیں۔ میں نے ان سے ملاقات صبح پر رکھ چھوڑی۔
2دسمبر
چینو صبح پہنچا۔ وہ گر مجوشی سے ملا۔ باتیں کرتے دن گزرا۔ فیصلہ ہوا کہ وہ خود کیو با جائے اور حالات بیان کرے۔ کارروائی شروع ہونے سے دو مہینے کے اندر اندر پیرو کے پانچ رفیق ہم میں شامل ہو جائیں گے۔ فی الحال ایک ریڈیو کا ماہر اور ایک ڈاکٹر آئیں گے جو ہمارے ساتھ کچھ عرصہ ٹھہریں گے۔ اس نے ہتھیاروں کے لئے کہا اور میں نے اسے ایک BZ کچھ گرینڈ سٹاک سے دینے اور ایک MI راکفل خرید کر دینے کا وعدہ کیا۔ میں نے انہیں پیرو کے پانچ رفیقوں کو بھجوانے میں مدد دینے کا بھی وعدہ کیا تا کہ وہ بیٹی کا کو کے دوسری طرف سے پونو کے قریب ایک علاقے میں ہتھیار بھیجنے میں واسطہ بن سکیں۔ اس نے مجھے پیرو میں اپنی مشکلات سے آگاہ کیا اور کالیسٹو کو آزاد کرانے کی ایک جرات مندانہ تجویز کا بھی ذکر کیا جو مجھے کچھ نا قابل عمل معلوم ہوئی۔ اس کا خیال ہے کہ کچھ باقی ماندہ گور میلے وہاں مصروف عمل ہیں لیکن یقین نہیں کیونکہ وہ اس علاقے میں پہنچ نہیں سکتے تھے۔ باقی وقت ادھر ادھر کی باتوں میں گزارے وہ اسی گرمجوشی سے رخصت ہوا وہ لا پاز جارہا ہے۔ ہماری تصویر میں اپنے ساتھ لے گیا۔ کو کو کو ہدایت دی گئی کہ وہ سانچیز سے رابطہ قائم کرے (وہ اسے بعد میں ملے گا) اسے پریزیڈنسی کے چیف انفرمیشن آفیسر سے بھی ملنے کے لئے کہا گیا۔ جس نے ہماری مدد کی پیش کش کی ہے کیونکہ وہ انٹی کے رشتے کا بھائی ہے۔ تمام تنظیم ابھی ابتدائی مراحل پر ہے۔
3دسمبر
کوئی نئی بات نہیں۔ ہفتے کی وجہ سے گشت کی پارٹیاں بھی نہیں نکلیں۔ فارم کے تینوں کا رکن لاگو علاس کسی کا مسے بھیجے گئے۔
4دسمبر
کوئی نئی بات نہیں۔ اتوار کی وجہ سے سب کا روبار بند رہا۔ میں جنگ اور بولیویا سے آنے والے رفیقوں کے بارے میں اپنے طرز عمل کے بارے میں مختصری تقریر کروں گا۔
5دسمبر
کوئی نئی بات نہیں۔ آج باہر جانے ارادہ تھا لیکن تمام دن بارش رہی۔ اورو نے بغیر اطلاع گولیاں چلا ئیں جن سے کچھ ہر اس پھیلا۔
6دسمبر
اپولینار – انٹی۔ اُربانو۔ مگلویل اور میں پہلی کھاڑی کے نزدیک دوسرے غار کی کھدائی شروع کرنے گئے۔ تو ما کا ٹخنہ ابھی ٹھیک نہیں ہوا۔ گلویل اس کی بجائے کام کرنے آیا۔ اپولنیار نے اعلان کہ وہ گوریلا دستے کے ساتھ کام کرے گا۔ لیکن کافی الحال کچھ نجی معاملے طے کرنے لا پاز جارہا ہے۔ اسے جانے کی اجازت دے دی گئی۔ لیکن کچھ دیر انتظار کرنے کو کہا گیا۔ ہم گیارہ بجے سے کچھ پہلے کھاڑی پر پہنچے۔ راستے کو چوں ٹہنیوں سے چھپادیا گیا اور غار کے لیے موزوں مقام کی تلاش شروع ہوئی۔ لیکن تمام علاقہ مکین ہے اور جب دریا خشک ہوتا ہے تو پتھروں پر سے بہتا ہے۔ ہم نے تلاش کل پر اٹھا رکھی۔ انٹی ار بانو ہرنوں کے شکار پر قسمت آزمائی کے لئے نکلے کیونکہ خوراک بہت کم ہے اور اسے جمعہ تک چلانا ہے۔ تگویل اور اپو لینار نے موزوں مقام تلاش کیا اور غار کی کھدائی شروع کر دی۔ اوزار نا کافی ہیں۔ انڈیا اور ار بانو شکار سے خالی ہاتھ لوٹے۔ شام کو ار بانو نے اپنی M-I رائفل سے ایک مرغ کا شکار کیا لیکن چونکہ ہمارے پاس کھانا تھا اس لئے ہم نے اسے کل کے ناشتے کے لئے اٹھا رکھا۔ آج ہمیں یہاں آئے پورا مہینہ ہو گیا ہے۔ لیکن آسانی کی خاطر میں ماہانہ تجزیہ ہر ماہ کے آخر میں ہی کیا کروں گا۔
8دسمبر
ہم انٹی کے ہمراہ کھاڑی کے بالائی حصے پر گئے مگویل اور ار بانو نے غار کے دھانے کی کھدائی کا کام جاری رکھا۔ شام کو اپو لینار نے تکویل کی جگہ لے لی۔ شام کے دھند لکے میں مارکوس۔ ہومیو اور یا چو پہنچے۔ یا چو بہت تھکا ہوا تھا اور بہت پیچھے تھا۔ مارکوش نے کہا کہ اگر یہ اپنی کارکردگی بہتر نہ کرے تو اسے ہر اول دستے سے ہٹا دیا جائے۔ میں نے غار کے راستے کے نشان لگائے جو خاکہ نمبر 2 پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ میں نے پڑاؤ کے دوران بہت اہم کام ان کے سپرد کئے۔ مگویل ان کے ساتھ رہے گا اور ہم کل واپس چلے جائیں گے۔ 9دسمبر ہم آہستہ آہستہ صبح کو واپس پہنچے۔ تقریبا بارہ بجے کے قریب یا چو کو حکم دیا گیا کہ وہ گروہ کی واپسی پر وہیں ٹھہرے۔ ہم نے کیمپ نمبر 2 کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی ناکام کوشش کی۔ اور کوئی نئی بات نہیں۔